working
   
 
   
Untitled Document
موجودہ شمارہ

Untitled Document


Untitled Document
مراسلات
اگلا شمارہ

حافظ محمد سلیم ربّانی: گورنمنٹ ملت ہائی سکول : موراں والاضلع شیخوپورہ

اس وقت دہشت گردی پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ آپ اپنے مؤقر جریدے کے ذریعے اس کے پیچھے کار فرما محرکات کو جس احسن طریقے سے سامنے لا رہے ہیں، قابل ستائش عمل ہے۔ میرے پاس اس صورت حال کو کم کرنے کے لیے کچھ تجاویز ہیں جو آپ کی وساطت سے دوسرے لوگوں تک پہنچانا چاہتا ہوں۔ مثال کے طور پر ملک میں انڈسٹریز کا جال بچھایا جائے تاکہ لوگوں کو روز گار میسر آسکے۔ خصوصاً بلوچستان اور سرحد میں غربت ختم کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں کیونکہ غربت ہی کی وجہ سے لوگ کرائے کے قاتل کا کردار ادا کرتے ہیںسارے ملک میں خصوصاً سرحدی علاقوں میں تعلیم عام کی جائے۔ بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ دہشت گردی اور بدامنی کی ایک وجہ جہالت بھی ہے۔ دہشت گردی کی تربیت دینے والے اور اس میں ملوّث مدارس اور کالعدم تنظیموں کا قلع قمع کیا جائے۔ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے اگرچہ وہ کتنے ہی با اثر کیوں نہ ہوں انہیں بے نقاب کر کے قرار واقعی سزا دی جائے اور ان کی جائیدادوں کو ضبط کر لیا جائے۔ جن مدارس کو بیرونی امداد ملتی ہے ان کا احتساب کیا جائے اور بیرونی امداد پر پابندی لگائی جائے۔ دینی مدارس میں علوم عصریہ کو لازمی قرار دیا جائے تاکہ ان کے طلبہ بھی معاشرے کے مفید شہری بن سکیں اور جدید دنیا سے اپنا تعلق قائم رکھ سکیں۔اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے لئے خود انحصاری کی پالیسی اپنائی جائے اور آزادانہ فیصلے کئے جائیں تا کہ عالمی سطح پر ہماری گفتار میں وقار ہو۔