working
   
 
   
Untitled Document
موجودہ شمارہ

Untitled Document


Untitled Document
مراسلات
اگلا شمارہ
18 August 2009
تاریخ اشاعت
راہ حق
مسائل کے وجود سے انکار زمینی حقائق کو بدل نہیں دیتا بلکہ ان مسائل کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ اولین ترجیح مسئلے کی نوعیت سمجھنے کی ہونی چاہئے کہ جنوبی پنجاب میں فروغ پاتی عسکریت پسندی کے رجحانات میں کیا اتنی قوت ہے کہ وہ قبائلی علاقوں کے طرز پر''طالبانائزیشن''کا روپ دھار سکے؟کیا اس میں موجود فرقہ وارانہ عناصر علاقے میںمذہبی تفریق کو بڑھا سکتے ہیں؟

 

انگریزی پریس سے
جب حساس ادارے سوئی کی صورت حال پر قابو پانے میں ناکام ہوگئے تو انہوں نے میر علی کو میدان میں اتارا اور اب بھی ایک حساس ادارے کا اعلیٰ افسر 24 گھنٹے بگٹی ہائوس میں ہوتا ہے
فکرو نظر
تارکین وطن
مسلمان برطانیہ میں قلیل تعداد میں کسی نہ کسی صورت موجود رہے۔ ان کی تعداد میں اضافہ جنگ عظیم دوم کے بعد ہوا جب ہندو پاک اور مشرق وسطیٰ سے کافی تعداد میں مسلمان برطانیہ آئے۔ آج برطانیہ میں تقریباً 20 لاکھ مسلمان آباد ہیں جن میں سے آدھے مسلمانوں کا تعلق پاکستان سے ہے۔

مطالعہ کی میز پر
جب ہندوستان کے اخبار نے چند تکلیف دہ حقائق اجاگر کئے تو ہماری قوم چونک گئی۔ چند لوگوں کو ماضی کی درد بھری یادوں نے گھیر لیا اور وہ اس رپورٹ کو عام کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس وقت جنرل پرویز مشرف وردی کی عطا کی ہوئی طاقت میں پوری طرح لپٹے ہوئے تھے۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ اب ماضی کی ان تلخ حقیقتوں سے مکمل طور پر انکار کرنا تو مشکل ہوگا، تاہم ایک چھوٹی موٹی معافی مانگ کر اس معاملے کو خاموشی کی گہرائیوں میں ایک دفعہ پھر دھکیلا جا سکتا ہے۔

قارئین کی آراء
سچ تو یہ ہے کہ 2004ء کے بعد تیزی سے بدلتی سماجی تبدیلی نے شورش زدہ جنوبی وزیرستان سے ملحقہ بندوبستی اضلاع میں رہنے والوںکے ذہن بری طرح ہلا کر رکھ دیے تھے۔نہ صرف ثقافتی اقدار ملیا میٹ ہوئیں بلکہ خوف اور تشدد کے سائے تلے جنم لینے والے حالات نے لوگوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بھی سلب کر لیا تھا۔