تحریکِ پاکستان کے اساسی افکار

الہلال پبلیکیشنز، شعبہ تعلقاتِ عامہ افواجِ پاکستان تبصرہ نگار: حذیفہ مسعود

637

’’تحریکِ پاکستان کے اساسی افکار‘‘(Foundational Thoughts of Pakistan Movement) شعبہ تعلقاتِ عامہ افواجِ پاکستان کے اشاعتی ادارے الہلال پبلیکیشنز سے اشاعت پذیر ہوئی ہے جس کا مقدمہ شعبہ تعلقاتِ عامہ افواجِ پاکستان کے سربراہ جنرل آصف غفور باجوہ نے لکھا ہے۔ زیرِ نظر کتاب تحریکِ پاکستان کے قائدین، سر سید احمد خان، علامہ محمد اقبال اور قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مختلف خطبات و مضامین سے لیے گئے اقتباسات، مختلف خطبات اور خطوط پر مشتمل ہے جو قاری کو تحریکِ پاکستان کے پسِ منظر، مختلف تاریخی واقعات اور ان کے جواب میں بانیانِ پاکستان کے موقف اور قیامِ پاکستان کی غرض و غایت سے روشناس کرواتے ہیں۔
پہلے مضمون’سر سید احمد خان اور دو قومی نظریے کی بنیاد‘ میں سر سید احمد خان کے اردو ہندی تنازعے کے موقع پر اس تنازعے کے حل کے لیے مقرر کیے گئے برطانوی کمشنر شیکسپئر کے ردِ عمل، نواب محسن الملک کو لکھے گئے ایک خط، انڈین نیشنل کانگریس کے حوالے سے ان کی رائے، مقامی حکومتوں کی خود مختاری کے بل 1883ء کے موقع پر مرکزی مجلسِ قانون ساز میں ان کے خطبات سے اقتباسات نقل کیے گئے ہیں۔دوسرا مضمون دراصل علامہ محمد اقبال کا معروف خطبہ الہٰ آباد ہے جو انہوں نے 29-30دسمبر کو کل ہندوستان مسلم لیگ کے اکیسویں سالانہ اجلاس میں دیاتھا۔ اس کے بعد لاہور سے علامہ کی جانب سے 1937ء میں قائدِ اعظم کو لکھے گئے تین خطوط شامل ہیں۔ کتاب میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی جانب سے دیا گیا 1940ء کے کل ہندوستان مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس کا خطبۂ صدارت، قراردادِ پاکستان کا متن اور اس اجلاس سے ڈاکٹر حسین شہید سہروردی، فیروز خان نون اور دیگر مسلم لیگی رہنمائوں کے خطبات بھی شامل ہیں۔
کتاب کے آخری حصے میں7-8اپریل 1946ء کو دہلی میں منعقدہ کل ہندوستان مسلم قانون ساز کنونشن کا احوال شامل ہے۔ اس حصے میں قائدِ اعظم کا خطبہ، قراردادِ دہلی کا متن، مسلم لیگی رہنماؤ ں کی تقاریر، مطالبہ پاکستان اور قائدِ اعظم کی نتیجہ خیز تقریر کو نقل کیا گیا ہے۔ کتاب اس حوالے سے انتہائی اہم ہے کہ اس میں تاریخِ تحریک پاکستان کے چنیدہ گوشوں اور فکری و سیاسی پسِ منظر کو انتہائی مختصر اوراق میں سمو دیا گیا ہے۔ تاریخِ پاکستان کے طلب علموں اور انگریزی زبان میں دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لیے یہ ایک عمدہ کتاب ہے۔

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...