مارگلہ کی آگ کا حل کیا ہے ؟

841

روزانہ واک کرنے کے علاوہ سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بھی آتی ہے جو فطرت سے لطف تو اٹھاتے ہیں مگر اس کی حفاظت کا انہیں کوئی شعور نہیں اس لئے وہ جلتے ہوئے سیگریٹ یہاں پھنکتے ہیں جن سے آگ بھڑک اٹھتی ہے ۔ دوسری وجہ یہاں کے دیہاتی اور ٹمبر مافیا بھی ہے

اسلام آباد کی خوبصورتی اس کی مارگلہ کی پہاڑیاں ہیں جنہوں نے دو اطراف سے اسے گھر رکھا ہے ۔ مگر ہر سال ان پہاڑیوں کا ایک بڑا حصہ جل کر راکھ ہو جاتا ہے اس سال بھی یہاں پر آگ لگنے کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں ۔ آج بھی مارگلہ میں بھڑکنے والی آگ دور سے دیکھی جا سکتی ہے ۔آج آگ اس جگہ بلندی پر لگی ہوئی ہے جہاں پر چیڑ کے درخت ہیں ۔ان درختوں کی افزائش کی رفتار بہت کم ہوتی ہے کئی سال لگتے ہیں تب کہیں جا کر یہ درخت جواں ہوتا ہے لیکن یہاں پر لگنے والی آگ ان کو راکھ میں تبدیل کر دیتی ہے ۔

یہاں آگ لگنے کی دو بڑی وجوہات ہیں ایک وجہ یہاں کی پانچ بڑی ٹریلز ہیں جن پر لوگ واک کرنے آتے ہیں ۔یہاں روزانہ واک کرنے کے علاوہ سیاحوں کی ایک بڑی تعداد بھی آتی ہے جو فطرت سے لطف تو اٹھاتے ہیں مگر اس کی حفاظت کا انہیں کوئی شعور نہیں اس لئے وہ جلتے ہوئے سیگریٹ یہاں پھنکتے ہیں جن سے آگ بھڑک اٹھتی ہے ۔ دوسری وجہ یہاں کے دیہاتی اور ٹمبر مافیا بھی ہے جو درخت کاٹ کر آگ لگاتے ہیں تاکہ چوری ہونے والی درختوں کا سراغ نہ لگایا جا سکے ۔

وفاقی دارلحکومت کویہ مسئلہ کئی سالوں سے درپیش ہے مگر گزشتہ ایک دہائی میں یہاں ایک ہی سال میں آگ لگنے کے درجنوں واقعات ہو چکے ہیں جو اس بات کے متقاضی ہیں کہ مارگلہ کے حسن کو بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں ۔ سی ڈی اے کے محکمہ جنگلات اور ماحولیات اس مسئلے کے حل میں ناکام ہو چکے ہیں ۔اس لئے مارگلہ کے لئے الگ سے ایک فورس تشکیل دی جائے جو آگ لگانے والوں کو تلاش کر کے  قرار واقعی سزائیں دلوائے ۔آپ کے ذہن میں اگر کوئی اور تجویز ہو جو اس سلسلے میں کار آمد ہو سکتی ہو اور جس سے مارگلہ کے تباہ ہوتے ہوئے حسن کو بچایا جا سکتا ہے تو نیچے کمنٹس میں درج کریں :

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...