سہ ماہی تجزیات کے نئے شمارے میں کیا کچھ شامل ہے؟

تجزیات، شمارہ نمبر 99

512

سہ ماہی تجزیات کا شمار پاکستان کے معتبر مجلات میں ہوتا ہے۔ اسے ملک کے سنجیدہ فکر و نظر کے حامل طبقات کی جانب سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ تجزیات کا پرنٹ ایڈیشن ہر تین ماہ بعد شائع کیا جاتا ہے۔ وقیع اردو مضامین کے ساتھ انگریزی کے اہم مضامین کے تراجم اور نئی منظرِ عام پر آنے والی کتابوں پر تبصرے بھی اس کا حصہ ہوتے ہیں۔ یہ مجلہ کسی خاص نظریے کی ترویج نہیں کرتا بلکہ متنوع شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اس کا حصہ ہیں۔

سہ ماہی تجزیات کا نیا شمارہ، شمارہ نمبر 99 شائع ہو کر منظر عام پر آگیا ہے۔ تازہ شمارے کو اداریے سمیت آٹھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کا مختصر تعارف اس طرح ہے:

اداریہ ’نظریے کا اختتام‘ کے نام سے معنون ہے جس میں مسلم دنیا جاری مباحث اور تبدیلی کی طرف سفر پر دقیق بحث کی گئی ہے۔ اس میں بالخصوص سعودی عرب، انڈونیشیا اور تیونس میں جاری اصلاح پسند تحریکوں اور رجحانات کی مثال پیش کی گئی ہے جو وہاں کی مسلم فکر کو تبدیل کر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں پاکستان کی مسلم فکر کہاں کھڑی ہے، اس پر بھی بات کی گئی ہے۔

’فکرونظر‘ کے حصے میں تین مضامین شامل ہیں جن کے عنوان یہ ہیں:

“اسلامی تاریخ کے تناظر میں روشن خیالی کا جدید تصور” از ڈاکٹر نیک عالم راشد
انقلاب یا سیاسی ارتقا” از پروفیسر ممتاز حسین

’’اسلام اور جدیدیت” از جمشید اقبال

’سائنس، تاریخ، ادب‘ کے حصے میں شامل مضامین یہ ہیں:

“عالمگیریت کا اختتام، دنیا کا نیا آغاز” از پیٹر زیہان، ترجمہ: عابد سیال

“ناول “1984” اور آج کی دنیا” از جارج آرویل، ترجمہ: عابد سیال
“اسٹیفن ہاکنگ: الحاد کا متکلم” از ڈاکٹر امجد طفیل

’عالمی منظرنامہ‘ کے تحت مضمون درجہ ذیل ہے:
“نوآبادیاتی دور کا قطر” از عاطف ہاشمی

اگلا حصہ ’قومی منظرنامہ‘ کے نام سے ہے جس میں یہ مضامین ہیں:
“جرگہ، انسانی حقوق اور انصاف” از زبیر توروالی
“کالاش کمیونٹی اور معدومیت کے خطرات” از عبیر علی

’تحقیق و مشاورت‘ کے ذیل میں پاک افغان تعلقات، بدامنی کے معاملات پر پاک انسٹیٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز اسلام آباد کی طرف سے منعقدہ سیشن پر عقیل یوسف زئی کی رپورٹ شامل ہے۔ جبکہ ’یادِ رفتگان‘ کے تحت “ضیاء محی الدین، شخصیت نہیں ایک جہان” کے عنوان سے عروج جعفری کی تحریر شامل ہے جو مرحوم ضیاء محی الدین کی اہلیہ عذرا محی الدین کے تاثرات پر مشتمل ہے۔ آخر میں تبصرہ کتب میں ان دو کتابوں پر تبصرے ہیں:

“ان سرچ آف لاسٹ گلوری”/ اسماء فیض، تبصرہ نگار: میتھیو اےکُک

“نگاہِ آئینہ ساز میں”/رشاد محمود
تبصرہ نگار: فخر عالم

تجزیات کا شمارہ منگوانے کے لیے ہمیں ای میل کریں:editor@tajziat.com

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...