موضوعات کی کتاب کے بجائے صرف نصاب پر توجہ دے۔ پرجوش والدین چاہتے ہیں کہ ان کے بچے اس طرح تعلیم حاصل کریں کہ وہ بڑھتی ہوئی مسابقتی دنیا میں بہتر ملازمتیں حاصل کر سکیں۔
ج۔ طلباء: استاد اور والدین کی اچھی گرفت کے ماحول میں پرورش پانے والے بچے کو صرف اپنی پڑھائی پر توجہ دینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ایک عام طالب علم کا معمول ملازم سے زیادہ مصروف ہوتا ہے۔ ایک عام طالب علم سکول میں 6 گھنٹے، مدرسہ میں آدھا گھنٹہ دینی تعلیم کے لیے اور ڈیڑھ گھنٹہ ٹیوشن کے لیے گزارتا ہے، تو ہم اس بچے سے عام موضوعات کی کتابوں کے مطالعے کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟ مزید برآں وہ خود بھی اپنے اچھے گریڈ حاصل کرنے کا خواہاں ہے تاکہ اپنے اساتذہ، والدین اور رشتہ داروں کے دباؤ سے بچ سکے۔
(ترجمہ: عابد سیال)
فیس بک پر تبصرے