working
   
 
   
Untitled Document
موجودہ شمارہ

Untitled Document


Untitled Document
مراسلات
اگلا شمارہ

ننگر چنا:نصیر آباد۔

چند دن ہوئے ہیں کہ میں ماہنامہ ''تجزیات'' کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ مجھے حیرت ہوئی کہ اتنا معیاری جریدہ اور اتنی معیاری تحریریں!!
اسلام آباد سے سیاست و معاشرت پر سیرحاصل تجزیے، تراجم ''تجزیات'' کو ملک بھر کے جرائد میں ایک منفرد مقام عطا کرتے ہیں۔ دسمبر 2009ء کے پرچے میں حمید اختر کی تحریر ''تاریخ کا سبق'' حیرت زا ہے۔ ببانگِ دہل اس طرح کا مؤقف رکھنا بڑے دل گردے کا کام ہے۔ جہاں ہر طرف انتہا پسندی کا عفریت اپنے خونخوار جبڑے کھولے ''آدم بو آدم بو'' کر رہا ہو، وہاں قلندرانہ صدا، نعرۂ مستانہ ہے۔ دل نے کہا کہ اس تحریر کو سندھی میں ترجمہ کروں اور کہیں چھپوا دوں، شاید یہ کام ہو جائے۔
''سازشی نظریات کیسے پروان چڑھتے ہیں؟'' پڑھ کر مجھے چند برس پیشتر ''یہودی پروٹوکولز'' پڑھ کر اپنی کیفیات کو یاد کرنا پڑنا۔ تمام تحریریں عالمی معیار کی ہیں۔
''تجزیات'' اور آپ کے لیے نیک خواہشات۔